ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ایک تہائی ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ بند، قرض وصولی میں مشکلات، سپریم کورٹ نے مرکز کو جاری کیا نوٹس

ایک تہائی ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ بند، قرض وصولی میں مشکلات، سپریم کورٹ نے مرکز کو جاری کیا نوٹس

Tue, 19 Nov 2024 11:00:59  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ملک بھر میں ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ (ڈی آر ٹی) میں خالی پڑی آسامیوں کے بارے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے درخواست گزار نشچے چودھری کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا۔ درخواست میں نشچے چودھری نے وزارت خزانہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ میں خالی آسامیوں کے بارے میں تفصیل فراہم کرے تاکہ قرض کی وصولی کے عمل میں رکاوٹوں کا سدباب کیا جا سکے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں ایک تہائی یعنی کہ 39 ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ کام نہیں کر رہے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان میں پریزائیڈنگ افسران کے عہدے خالی پڑے ہیں۔ اس سے بینکوں اور مالی اداروں کے قرض کی وصولی سے متعلق ’ ٹریبونل‘ کا ضروری کام متاثر ہو رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ ملک میں بینک اور مالیاتی ادارہ ایکٹ 1993 کے تحت قرضداروں سے قرض کی وصولی کے لیے ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ قائم کیا گیا تھا۔ عرضی کے مطابق 20 ستمبر 2024 تک 11 ڈی آر ٹی پریزائیڈنگ آفیسر کے بغیر کام کر رہے ہیں، جس سے ان کے معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت بُری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ اس سے ان ’ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل‘ کی تشکیل کا مقصد ہی پورا نہیں ہو رہا ہے۔

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی وزارت خزانہ ڈی آر ٹی میں پریزائیڈنگ آفیسروں کی تقرری اور ان کے انتخاب سے متعلق مکمل ریکارڈ سپریم کورٹ میں پیش کرے۔ ساتھ ہی وقت مقررہ پر ڈی آر ٹی میں تقرریاں کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ان ٹریبونلز کا کام آسانی سے جاری رہے۔ علاوہ ازیں عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو ٹربیونلز کام نہیں کر رہے ہیں، ان کے ملازمین کو دوسرے ٹربیونلز میں شامل کیا جائے۔ عرضی پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر اس معاملے میں جواب مانگا ہے۔


Share: